شبیرؑ کے چہرے سے غم دور کرنے والے
تُم دور کردو آکر عباسؑ غم ھمارے
شبیرؑ کے چہرے سے غم دور کرنے والے
تُم بابِ حوائج ھو زینبؑ کا سہارا ھو
ھو فضل و کرم ھم پہ تُم فضل کے بابا ھو
ھم کس سے مدد مانگے کوئی نہیں ہمارا
بس جی رھے ھیں مولاؑ ھم آپکے سہارے
شبیرؑ کے چہرے سے غم دور کرنے والے
تُم دور کردو آکر عباسؑ غم ھمارے
شبیرؑ کے چہرے سے غم دور کرنے والے
ملنے کیلئے آؤں حسرت ھے میرے دل کی
نا راستہ آساں ھے نا زادِ سفر کوئی
مشکل یہ میری حل ھو مشکل کشا کے بیٹے
آجائیں جلد ھم بھی دربار میں تمہارے
شبیرؑ کے چہرے سے غم دور کرنے والے
تُم دور کردو آکر عباسؑ غم ھمارے
شبیرؑ کے چہرے سے غم دور کرنے والے
جب گھر میں عزاخانہ رو روکے سجاتے ھیں
یہ کہتے ھوئے مومن ھاتھوں کو اُٹھاتے ھیں
زھراؑ کی دعا ھو تم سنلو دعا ھماری
آجاؤ میرے گھر بھی اُم البنیںؑ کے پیارے
شبیرؑ کے چہرے سے غم دور کرنے والے
تُم دور کردو آکر عباسؑ غم ھمارے
شبیرؑ کے چہرے سے غم دور کرنے والے
ماتم کی قسم مولاؑ سینے کا سکوں تُم ھو
اے قمرِ بنی ھاشمؑ اب چین ملے دل کو
اُس بالی سکینہؑ کی غربت کا واسطہ ھے
کانوں سے جسکے چھینے ظالم نے گوشوارے
شبیرؑ کے چہرے سے غم دور کرنے والے
تُم دور کردو آکر عباسؑ غم ھمارے
شبیرؑ کے چہرے سے غم دور کرنے والے
اندازِ وفاداری دنیا کو سکھاتے ہیں
وہ ھاتھ رھیں باقی پرچم جو اُٹھاتے ہیں
میں واسطہ اُس پل کا دیتا ھوں تمکو مولاؑ
کٹ کر گرے تھے بازو جب نہر کے کنارے
شبیرؑ کے چہرے سے غم دور کرنے والے
تُم دور کردو آکر عباسؑ غم ھمارے
شبیرؑ کے چہرے سے غم دور کرنے والے
جو گودیاں خالی ہیں اب جلد اُنہیں بھردو
اُس ماں کے وسیلے سے اولاد عطا کردو
جھولے سے لپٹکر جو کہتی تھی میرے اصغرؑ
تم بن رباب کیسے اب زندگی گزارے
شبیرؑ کے چہرے سے غم دور کرنے والے
تُم دور کردو آکر عباسؑ غم ھمارے
شبیرؑ کے چہرے سے غم دور کرنے والے
بیمار شفا پائیں ھو جائیں رھا قیدی
سجادؑ کی غربت کی ھے تمکو قسم غازیؑ
آباد رھے سر پہ سایہ تیرے علم کا
فرشِ پہ آکر رو روکے دل پکارے
شبیرؑ کے چہرے سے غم دور کرنے والے
تُم دور کردو آکر عباسؑ غم ھمارے
شبیرؑ کے چہرے سے غم دور کرنے والے
ذیشان و رضا کیوں نہ فریاد کریں تُم سے
جب ضربیں لگیں تیرا شبیرؑ کی گردن پہ
ھر ضرب پہ مولاؑ نے روکر تمہیں پکارا
منظر وہ یاد کرکے روتے ہیں غم کے مارے
شبیرؑ کے چہرے سے غم دور کرنے والے
تُم دور کردو آکر عباسؑ غم ھمارے