Sattar Qadam Sy Pyasi Behen Dekhti Rahi Urdu Lyrics | Kazmi Brothers Nohay 2022

Sattar Qadam Sy Pyasi Behen Dekhti Rahi


یا حسینؑ یا حسینؑ

 ہائے حسینؑ ہائے حسینؑ

پیاسے گلے کے بھائی کے

چلتے رہی چھری

ستر قدم سے  پیاسی بہن دیکھتی رہی

ہائے کہتی تھی  کیا اسی لئے پیسی تھی چککیاں 

  چادر سے صاف کرتی تھی  زخمو ں کو رو کے ماں

زخمی سرِ حسینؑ تھا زہرا کی گود تھی

ستر قدم سے پیاسی بہن دیکھتی رہی

روکے ہوئے تھے پیار میں خنجر کی دھار کو

بیٹے سے کتنا پیار  تھا دلدؔل سوال کو

رکھے ھوئے تھے شہہ کے گلے پہ گلہ

ستر قدم سے  پیاسی بہن دیکھتی رہی

ھائے مقتل میں چار سال کی زہرا کو گود میں

ایک بار پھر اٹھا لے سکینہ کو گود میں 

افسوس قاتلوں سےاجازت نہیں ملی

ستر قدم سے  پیاسی بہن دیکھتی رہی

چہرہ وطن کی سمت  وہ کرتا تھا وہ بار بار

 آنکھوں میں  تھا بھرا ھوا صغری کا انتظار

ہائے غریب زہرا کی آنکھیں کھولی رہی

ستر قدم سے  پیاسی بہن دیکھتی رہی

کہتا تھا وہ اشاروں میں زینب سے جائو گھر

آنکھوں کو بند کر لو کہ کٹ جائے میرا سر

سینے پہ شہہ کے زانوں تا رکھے ہوئے شقیق

ستر قدم سے  پیاسی بہن دیکھتی رہی

ہائے لاشہ کبھی فرات پہ کبھی اٹھا کبھی گرا

کربوبلا  میں حشر تکلم بپا ھوا عباسؑ تم کہاں ہو

صدا جب شہہ نے دی

ستر قدم سے  پیاسی بہن دیکھتی رہی

Leave a Reply

error: Content is protected By the Owner of Nohay Lyrics !!