Alam Abbas Ka Lyrics | Mesum Abbas 2022

Alam Abbas Ka Lyrics

ایماں کی حرارت ہے عزاداری حسین ؑ
اسلام کی حرمت ہے عزاداری حسین ؑ
انساں کی ضرورت ہے عزاداری حسین ؑ
زینب کی امانت ہے عزاداری حسین ؑ

قدم بڑھاتے رہو ، علم اٹھاتے رہو
چراغ اشک عزا یوں ہی جلائے رہو

نہ آندھیوں سے ڈرو نہ ظالموں سے ڈرو
نہ حادثوں سے ڈرو نہ مشکلوں سے ڈرو

علم سجا کے کہو فرش غم بچھا کے کہو
علؑی کے لعل سے عہد وفا نبھا کے کہو
تیرے گھرانے سے وفاداری رہے گی
مولؑا صدا تیری عزاداری رہے گی

ہم تو ازل سے ہی عزادار ہیں مولؑا
مجلس و ماتم کے طلبگار ہیں مولؑا
آنکھ جو دنیا میں کھلی دیکھا یہ منظر
گھر میں عزاخانہ سجاتی ہوئی مادر

ورثہ یہ ملا ، غم ساتھ رہا
یہ اشک عزا ماتم کی صدا
حشر تلک اب یہ طلبگاری رہے گی
مولاؑ صدا تیری عزاداری رہے گی

تیرے گھرانے سے وفاداری رہے گی
مولؑا صدا تیری عزاداری رہے گی

راہوں میں جلوسوں کے سبیلیں بھی لگائیں
پانی بھی عزاداروں کو شربت بھی پلائیں
ہر سال تیری حاضری دنیا کو کھلائیں
بچوں کو تیری یاد میں سقہ بھی بنائیں

خدمت عزا ، ہے فرض بڑا
ہے عزم وفا ، ہو ساتھ تیرا
ہر سال محرم کی یہ تیاری رہے گی
مولؑا صدا تیری عزاداری رہے گی

یہ اہل عزا شان عزا ایسے بڑھائیں
ہر وقت عزاداری ہے بروقت نمازیں
ممکن ہی نہیں سجدے میں جب سر کو کھلائیں
اے مولؑا تیرے سجدے ہمیں یاد نہ آئیں

ماتم بھی تیرا ، سجدہ بھی تیرا
کعبہ بھی تیرا ، قبلہ بھی تیرا
ساتھ نمازوں کے عزاداری رہے گی
مولؑا صدا تیری عزاداری رہے گی

ہم نے ولایت کا جب اقرار کیا تھا
بنت محمد سے کیا تھا یہی وعدہ
اپنے سبھی غم تو بھلا دیں گے مگر ہم
بھول نہیں سکتے کبھی مجلس و ماتم

اس دل کی صدا ، ہر دل نے کہا
سینوں میں رہا ، سانسوں میں بسا
سانسوں میں ہر دم یہ صدا جاری رہے گی
مولاؑ صدا تیری عزاداری رہے گی

ہم نے جو بچھایا ہے یہ فرش عزا کا ہے
سجؑاد کی خواہش ہے زینبؑ کی تمنا ہے
یہ اشک عزا کا ہے بخشش کا وسیلہ ہے
رومال میں زہراؑ کے زینت یہی بنتا ہے
آنکھوں سے یہ نہر عزا جاری رہے گی
مولاؑ صدا تیری عزاداری رہے گی

تہذیب عزاداری سکھتے ہیں عزادار
بچوں کو علمداری سکھاتے ہیں عزادار
منبر سے وفاداری سکھاتے ہیں عزادار
بہنوں کو حیاداری سکھاتے ہیں عزادار

نسلوں میں چلے ، یہ درس تیرے
ہم نے جو سنے ، ہم نے جو دیئے
سب کے دلوں پر تیری سرداری رہے گی
مولؑا صدا تیری عزاداری رہے گی

مولاؑ یہ تابوت علم جھولا عماری
پانی کی سبیلیں بھی نشانی ہیں تمھاری
دلدل کا جلوسوں میں سفر اب بھی ہے جاری
کچھ اور نہیں اب یہی دولت ہے ہماری

نسبت سے تیری ، قسمت یہ ملی
بھولے نہ کبھی ، یہ سینہ زنی
ہم نے علم پایا علمداری رہے گی
مولؑا صدا تیری عزاداری رہے گی

میثم و مظہر تو یہی کہتے رہیں گے
مولا تیرے غم کے سبب جیتے رہیں گے
نوحے تیری یاد میں ہم پڑھتے رہیں گے
آنکھ سے یہ اشک عزا بہتے رہیں گے

بس یہ ہے دعا ، آئے جو قضا
ہو لب پہ سجا ، بس نام تیرا
جن سے بڑھ کر یہ ہمیں پیاری رہے گی
مولؑا صدا تیری عزاداری رہے گی

Leave a Reply

error: Content is protected By the Owner of Nohay Lyrics !!