Phir Chahe Sakina Ko Wo Jitna Bhi Sata Lay Lyrics Syed Raza Abbas Zaidi 2020

Phir Chahe Sakina Ko Wo Jitna Bhi Sata Lay Lyrics Syed Raza Abbas Zaidi 2020 – Syed Raza Abbas Zaidi Lyrics

Noha Khwan: Syed Raza Abbas Zaidi

ھا بین سکینہؑ کا ہے رکنے کو مرا دل
جاتا ہے ردا چھین کے بےشیرؑ کا قاتل
آسان یہ کردیں مرے بھیا مری مشکل
گوہر بھی نہیں چاہیے نہ چاہیے محمل
کر دے جو مرے سر کی ردا میرے حوالے
پھر چاہے سکینہؑ کو وہ لع جتنا ستا لے

01خنجر سے گلا شہ کے میرے سامنے کاٹا
پتھر تنِ مظلوم پہ مارے گئے بھیا
زخموں پہ مگر بابا کے اب ریت نہ ڈالے

02 گوہر میرے چھینے یہ ستم میں نے سہا ہے
خوں میرا ستمگار کے ہاتھوں پہ لگا ہے
بس میرا لہو ہاتھوں سے اپنے وہ ہٹا لے

03 رہوراوں کو تیار جو کرتے ہیں مسلماں
بھیا یہ ستم دیکھ کے مر جائیں گی اماں
پامالی سے لاشہ علی اصغرؑ کا بچا لے

04 کرتا ہےدکھی شاہ کی ہمشیر کو جیسے
لہراتا ہے وہ چادرِ تطہیر کو جیسے
نیزے پہ مرے باپ کا سر یوں نہ اچھالے

05۔ہم سے سہی جاتی نہیں تاشوں کی اذیت
ہنستے ہیں لعیں دیکھ کے ہم ساروں کی حالت
رستے اے ہمارے یہ تماشائی ھٹا لے

06۔تلواروں سے چہرے پہ کئ زخم لگے ہیں
مظلوم کے یہ ہونٹ تو پہلے سے کٹے ہیں
اب بابا کے ہونٹوں سے چھڑی اپنی ہٹا لے

07۔میں اپنے لیے چھاؤں تو نہیں مانگتی بھیا
ان شام کی راہوں میں فقط وقت دے اتنا
دامن سے کروں صاف ترے پیروں کے چھالے

08اکبر تھیں تڑپ کر یہ سکینہؑ کی صدائیں
رکھتا ہے سرِغازیؑ پہ بہنوں کی ردائیں
یہ چادریں وہ سر سے چچا جاں کے اٹھا لے

Leave a Reply

error: Content is protected By the Owner of Nohay Lyrics !!