Jab Mujhy Apke Qatil ne Hai Mara Baba
جب مجھے آپ کے قاتل نے ہے مارا بابا
ہر تماچے پے سکینہ ع نے پکار اباب
ہر تماچے پے سکینہ ع نے پکار اباب
مجھے بالوں سے پکڑ کر ہیں تماچے مارے
میں نے سر شمر لعن سے مانگا جو تمہا را بابا
وہ جو دُر آپ نے تحفے میں مجھے بخشے تھے
اُن کو بے دردی سے ظالم نے اُتارا بابا
آپ کے سینے پے آرام سے سونے والی
سو کے اَب خاک پے کرتی ہے گزارا بابا ساتھ رہواروں کے دوڑایا گیا ہے مجھ کو
چور زخموں سے بدن میرا ہے سارا بابا
نوکِ نیزہ پے اُسے دیکھوں تو دیکھوں کیسے میرا اصغر تھا مجھے جان سے پیارا بابا
بے کفن آپ ہو بے کفن رہے گی بیٹی
ایک ہی جیسا مقدر ہے ہمارا بابا
یہ صداقبر سے معصومہ کی آئے محسن ٓ
ساتھ قائم ع کے چلے آنا دوبارہ بابا