Namaz E Shab

:نماز شب کا وقت

نماز شب کا اول وقت آدھی رات کے بعد ہے اور طلوع صبح صادق سے جس قدر بھی نزدیک ہو اتنا ہی افضل ہے اور اگر صبح ہو جائے اور چار رکعت وقت کے اندر پڑھ چکا ہوتو بقیہ کو بھی سورہ کے بغیر صرف حمد کے ساتھ پڑھ لے۔ (مفاتیح الجنان) من لا یحضرہ الفقیہ میں ہے کہ اگر تم نماز شب کی چار رکعتیں قبل طلوع فجر پڑھ چکے ہو تو اب نماز شب پوری پڑھ لو اور یہی بات امام جعفر صادق سے تہذیب الاحکام ج ا ص ۷۰ اپر مرقوم ہے۔

:نماز شب کا طریقہ

یہ گیارہ رکعت نماز ہے جس میں 8 رکعت نماز شب ، 2 رکعت نماز شفع اور ایک رکعت نماز وتر کہلاتی ہے۔ پہلے دو دورکعت کر کے 4 نمازیں بالکل نماز صبح کی طرح ادا کریں، اس کی نیت یہ ہوگی : دو رکعت نماز شب پڑھتا / پڑھتی ہوں قربة الی اللہ  نماز شب کی آٹھ رکعت ختم کرنے کے بعد اور نماز شفع پڑھنے سے پہلے بہتر ہے کہ یہ دعا پڑھے۔

لكَ الْمَحْمَدَةُ إِنْ أَطَعْتُكَ وَلَكَ الْحَجَّةُ

إِن پروردگار اگر میں میری اطاعت کروں تو تیرا شکر ہے اور اگر میں معصیت کروں

 عَصَيْتُكَ لا صُنْعَ لِي وَلَا لِغَيْرِى فِى اِحْسَانِ إِلَّا

 تو تیری محبت مجھ پر تمام ہے میرے لئے میرے غیر کے پاس کوئی نیکی نہیں ہے مگر

 بِكَ يَا كَائِنَا قَبْلَ كُلِّ شَيْءٍ، وَيَا مُكَونَ كُلِّ شَيْءٍ

وہ سب تیرا ہی عطیہ ہے، اے تمام چیزوں سے پہلے موجود، اے ہر چیز کے بنانے والے،

 إِنَّكَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ

 بیشک تو ہر چیز پر قادر ہے، خدایا میں تیری پناہ چاہتا ہوں

 مِنَ الْعَدِيلَةِ عِنْدَ الْمَوْتِ، وَ مِنْ شَرِّ الْمَرْجِع في

 موت کے وقت دین سے عدول کرنے اور قبر میں بدترین بازگشت سے

 الْقُبُورِ، وَ مِنَ النَّدَامَةِ يَوْمَ الْأَزِفَةِ فَأَسْتَلُكَ

اور روز قیامت کی ندامت سے، میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ

 أن تُصَلَّى عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَ أَنْ تَجْعَلَ عَيْشِي


اس کے بعد نماز صبح کی طرح دو رکعت نماز شفع ادا کرے جس کی نیت یہ ہوگی : دو رکعت نماز شفع پڑھتا / پڑھتی ہوں قربة الی اللہ نماز شفع میں دعائے قنوت نہیں پڑھی جاتی ۔ مستحب ہے کہ نماز وتر شروع کرنے سے پہلے یہ دعا پڑھی جائے۔

نماز شفع مکمل کرنے کے بعد ایک رکعت نماز وتر کی نیت سے پڑھے گا یعنی بیت کرے: ایک رکعت نماز وتر پڑھتا / پڑھتی ہوں قربة الی اللہ۔ نماز در اگر چہ ایک رکعت ہے لیکن اس میں قنوت پڑھنا مستحب ہے۔ قنوت میں کوئی بھی دعا پڑھی جاسکتی۔

:ہے لیکن بہتر ہے کہ یہ دعا پڑھے

روایت ہے کہ حضرت رسول خدا سالی یا ہم نماز وتر میں ستر مرتبہ استغفار کرتے تھے۔

اور سات مرتبہ کہتے تھے۔

بہتر ہے کہ بائیں ہاتھ کو دعا کے لئے بند کرے اور دائیں ہاتھ سے استغفار کو شمار کرے۔ روایت ہے کہ امام سجادہ نماز وتر میں تین سو مرتبہ پڑھتے تھے۔

….اَلْعَفْوَ اَلْعَفْوَ اَلْعَفْوَ اَلْعَفْوَ اَلْعَفْوَ

مستحب ہے کہ انسان قنوت میں خوف خدا سے گریہ کرے اور کم سے کم چالیس برادران مؤمن کی مغفرت کی دعا کرے تا کہ اللہ تعالیٰ اس کی دعا مستجاب کرے۔ نماز وتر کے سلام کے بعد مستحب ہے کہ یہ دعا پڑھے۔

:پھر تسبیح حضرت زہرا پڑھنے کے بعد کہے

:پھر تین مرتبہ کہے

Leave a Comment

%d bloggers like this: