یا حسینؑ یا حسینؑ
بیکسی کا شہ کی چرچاہ رہ گیا
سب ہوئے سیراب تجھ سے اے فرات
قافیلہ یثرب کا پیاسہ رہ گیا
مجرئی مہمان پیاسا رہ گیا
بیکسی کا شہ کی چرچاہ رہ گیا
طہر تک سب فوج پہنچی خلد میں
صاحبِ لشکر اکیلا رہ گیا
مجرئی مہمان پیاسا رہ گیا
بیکسی کا شہ کی چرچاہ رہ گیا
اس قدر خشک تھا خشک حضرت کا گلا
خنجرِ قاتل بھی پیاسا رہ گیا
مجرئی مہمان پیاسا رہ گیا
بیکسی کا شہ کی چرچاہ رہ گیا
ڈگمگا کر جب گرے گھوڑے سے شاہؑ
کانپ کر عرشِ معلی رہ گیا
مجرئی مہمان پیاسا رہ گیا
بیکسی کا شہ کی چرچاہ رہ گیا
کہتی تھی ماں سوئے اصغرؑ قبر میں
ہائے خالی انکا جھولا رہ گیا
مجرئی مہمان پیاسا رہ گیا
بیکسی کا شہ کی چرچاہ رہ گیا
زکم کھاتے ہی جو اکبرؑ گِر پڑے
چھد کے برچھی میں کلیجہ رہ گیا
مجرئی مہمان پیاسا رہ گیا
بیکسی کا شہ کی چرچاہ رہ گیا
جب ہوئی بے پردہ اولادِ رسول
پھر جہاں میں کس کا پردہ رہ گیا
مجرئی مہمان پیاسا رہ گیا
بیکسی کا شہ کی چرچاہ رہ گیا