Mushkil Ko Meri Hal Karo Mushkil Kusha Ali
اے کُل کے مددگار سرداروں کے سردار مشکل کشائی ہو میرے مولاؑ میرے سرکار گر تم نہ کروگے تو کرم کون کرے گا گر تم نہ سنو گے تو میری کون سنے گا زھراؑ کی مصیبت کا تمہیں واسطہ علیؑ مشکل کو میری حل کرو مشکل کشا علیؑ مولاؑ میری نگاھوں کو حاصل ھو یہ شرف جیتے جی ایک بار دکھادو مجھے نجف سانسو کا رُک نہ جائے کہیں سلسلہ علیؑ مشکل کو میری حل کرو مشکل کشا علیؑ مشکل کو میری حل کرو مشکل کشا علیؑ مشکل گھڑی ھے کیجئے آسان راستے سب پر کرم ہو بالی سکینہؑ کے واسطے تُم بِن نہیں ھے کوئی میرا آسرا علیؑ مشکل کو میری حل کرو مشکل کشا علیؑ مشکل کو میری حل کرو مشکل کشا علیؑ اے کبریا کی شان محمدؐ کے دل نشیں آنسوں رواں ہیں آنکھ سے دل کوسکوں نہیں یہ دِل سے آرہی مسلسل صدا علیؑ مشکل کو میری حل کرو مشکل کشا علیؑ زھراؑ کی مصیبت کا تمہیں واسطہ علیؑ مشکل کو میری حل کرو مشکل کشا علیؑ اک گھر مجھے بھی چاھئے کعبے کے محترم جس پر لگا ھو حضرتِ عباسؑ کا علم غربت میں مفسلسی میں یہی ھے دعا علیؑ مشکل کو میری حل کرو مشکل کشا علیؑ مشکل کو میری حل کرو مشکل کشا علیؑ بیمارِ کربلا سے وفا کا صلہ ملے بیمار جو ہیں اُنکو مکمل شفا ملے اُسکی قسم جو کانٹو پہ چلتا رھا علیؑ مشکل کو میری حل کرو مشکل کشا علیؑ مشکل کو میری حل کرو مشکل کشا علیؑ ھائے حُسینؑ ھائے ضعیفی کا وہ سماں دیکھی جوان بیٹے کے سینے میں جب سناں رکھ کر سناں پہ ھاتھ تڑپ کر کہا علیؑ مشکل کو میری حل کرو مشکل کشا علیؑ زھراؑ کی مصیبت کا تمہیں واسطہ علیؑ مشکل کو میری حل کرو مشکل کشا علیؑ جسدم اسیر ہوکے چلیں شام کی طرف زینبؑ پکاریں دیکھ کے ھائے سوئے نجف کسطرح شام جاؤنگی میں بے ردا علیؑ مشکل کو میری حل کرو مشکل کشا علیؑ مشکل کو میری حل کرو مشکل کشا علیؑ زنداں میں جب بہن کا جنازہ نہ اُٹھ سکا ہائے تڑپ کے سیدِ سجادؑ نے کہا وقتِ مدد ھے آئیے یامرتضیٰ علیؑ مشکل کو میری حل کرو مشکل کشا علیؑ مشکل کو میری حل کرو مشکل کشا علیؑ ذیشان اور رضا کے لبوں پر دعا ھے یہ غیبت سے جلد بارھویں بیٹے کو بھیجئے مشکل ھے سانس لینا اب اُنکے بِنا علیؑ مشکل کو میری حل کرو مشکل کشا علیؑ زھراؑ کی مصیبت کا تمہیں واسطہ علیؑ مشکل کو میری حل کرو مشکل کشا علیؑ مشکل کو میری حل کرو مشکل کشا علیؑ