Hazrat Imam Hussain

Hazrat Imam Hussain Urdu Lyrics | Nadeem Sarwar 2022

Hazrat Imam Hussain Urdu Lyrics


حضرت امام حسینؑ

حضرت امام حسینؑ

لاکھوں دروردآپؑ پے لاکھوں سلام

حضرت امام حسینؑ

اللہ نے کیا خوب سوارا یے

سرکار کے اانگن میں اتارا ہے

یر قوم کی آنکھوں کا ستارا ہے

حضرت امام حسینؑ

زندہ ہے حسینؑ اس کا ہے کردار بھی زندہ

کردار جو زندہ ہے تو معیار بھی زندہ

معیار جو زندہ ہے تو افکار بھی زندہ

افکار جو زندہ تو آزادار بھی زدندہ

ابتدا مصطفی کے دوش پر

انتہا نیزہ پہ بلند سر

گونجھ رہا بس ایک نام

حضرت امام حسینؑ

قدم قدم ، نگر نگر یا حسینؑ

دلم دلم ،نطر نظر یا حسینؑ

صداقتوں کی راہ گزر یا حسینؑ

کہو کہو با چشمہ دریا حسین

یا حسینؑ یاحسینؑ یا حسینؑ

تاریخ میں اس جیسا نہ انسان ملین گا

ایسا نہ کوئی عاشقِ رحمن ملے گا

نہ ایسا کوئی شاہ شہیدان ملے گا

نہ ایسا کوئی صبر کا سلطان ملے گا

لا الہ کا پاسبان دین پنا مصطفی کا ترجمان

گونج رہا ہے بس ایک نام

حضرت امام حسینؑ

اللہ نے کیا خوب سوارا یے

سرکار کے اانگن میں اتارا ہے

یر قوم کی آنکھوں کا ستارا ہے

حضرت امام حسینؑ

ہر دل میں غم سیدِابرار ملے گا

ہر دور میں مظلوم کا غم خوار ملے گا

ہر قوم میں شبیرؑ کا زوار ملے گا

ہر ملک میں مولا کا آزادار ملے گا

ہر جگہ ،ہر جگہ مومنوں کے درمیان

ہے صدا ہ،ہے صدا درکنون  کےدرمیان

 قدم قدم ، نگر نگر یا حسینؑ

دلم دلم ،نطر نظر یا حسینؑ

صداقتوں کی راہ گزر یا حسینؑ

کہو کہو با چشمہ دریا حسین

یا حسینؑ یاحسینؑ یا حسینؑ

ہاتھوں میں علم تہامے وہ آتے آزادار

ہان مجلس و ماتم میں ہی رہتا ہے آزادار

ماں باپ حیسنیؑ ہو تو بنتا ہے اازادار

مولا  یہ تمہارا ہے یہ تمہرا آزادار 

سلسلا سلسلا یہ عزا کا سلسلہ

رابطہ رابطہ کربلا سے رابطہ

گونجھ رہا بس ایک نام

حضرت امام حسینؑ

اللہ نے کیا خوب سوارا یے

سرکار کے اانگن میں اتارا ہے

یر قوم کی آنکھوں کا ستارا ہے

حضرت امام حسینؑ

شبیر کا دل دیکھ زرا دیکھ زمانہ

وللہ کہا تھا جو وہی کر کے دکھایا

خوشنودیِ خالق مہں بڑا گھر کو لٹایا

نیزہ  پہ بھی آیا تو اسی شان سے آیا

بادشاہ بادشاہ ہے دلوں کا بادشاہ

چھا گیا چھا گیا وہ جہاں پہ چھا گیا

گونجھ رہا بس ایک نام

حضرت امام حسینؑ

دلم دلم ،نطر نظر یا حسینؑ

صداقتوں کی راہ گزر یا حسینؑ

کہو کہو با چشمہ دریا حسین

یا حسینؑ یاحسینؑ یا حسینؑ

ہان کس شان سے مقتل میں قدم رکھتا ہے شبیر

کب جانے کی  پرواہ کیا کرتا ہے شبیر

ڈرتا ہے نہ جکتا ہےنہ گھبراتا ہے شبیر

لاکھوں بھی مخالف ہو تو سچ کہتا ہے شبیر

حوصلہ حوصلہ شاہِ دین کا ھوصلہ

سن صدا سن صدا دو جہاں کی ہی صدا

گونجھ رہا بس ایک نام

حضرت امام حسینؑ

ہاں آئو کرے ہم شہہ ابرار کا ماتم

 اسلام کے  محسن کامددگار کا ماتم

اصغرؑ علی اکبرؑ کا انصار کا ماتم

زینب کا سکینہ کا علمدار کا ماتم 

بے خطا بے خطا ہےغریبِ کربلا

ہے بپا یے بپا تیرا غم جگہ جگہ

گونجھ رہا بس ایک نام

حضرت امام حسینؑ

Leave a Reply

error: Content is protected By the Owner of Nohay Lyrics !!